JFM Digital

JFM Digital
By Muhammad Sajjad Akhtar
  • Breaking News

    جانے کیا موج ہے وہ ، جس کی روانی تُو ہے

     



    جانے کیا موج ہے وہ ، جس کی روانی تُو ہے


    جانے کیا موج ہے وہ ، جس کی روانی تُو ہے
    تُو مِری پیاس رہا ، اب مِرا پانی تُو ہے
    میرے ناخن کسی دیوار کے اندر ٹوٹے
    یہ کہانی کا خلاصہ ہے ، کہانی تُو ہے
    وحشتِ چشم! تجھے کیسے رہائی دے دوں
    کسی روکے گئے آنسُو کی نشانی تُو ہے
    آ، کہ دونوں کسی مضمون میں ڈھالے جائیں
    تُو نے لکھّا تھا مِرا مصرعِ ثانی تُو ہے
    یہی احساس بچایا ہے بڑھاپے کے لیے
    مجھ پہ بیتی ہوئی صد رنگ جوانی تُو ہے
    ایک ہی لفظ میں لے آؤں ازل اور ابد
    تُو اگر ساتھ نبھائے کہ معانی تُو ہے
    میں نے ہارا جسے ہر بار ، وہ ہمت مَیں تھی
    ہار سہنے کے لیے بات جو ٹھانی ، تو ہے
    طاقِ حیرت میں فروزاں کیے رکھّا ہے تجھے
    اس خرابے میں فقط رشک مکانی تو ہے
    حمیدہ شاہین

    No comments


    JFM Digital

    Sponsors

    Sponsors
    728 x 90